بیت المقدس کی اسلامی اتھارٹی کے سربراہ اور مسجد اقصٰی کے مبلغ شیخ عکرمہ صبری نے کہا ہے کہ عرب رہنمائوں اور وفود کے اسرائیلی تسلط میں بیت المقدس کے دورے مسئلہ فلسطین کے لئے نقصان دہ ہیں اور صرف اسرائیل کو فائدہ پہنچاتے ہیں۔
شیخ صبری نے مرکز اطلاعات فلسطین کو دئیے گئے بیان میں کہا کہ بیت المقدس آںے کے خواہشمند کسی بھی شخص کو عمان یا کسی اور شہر میں موجود اسرائیلی سفارتخانے سے داخلی ویزا لینا پڑتا ہے اور ایسا عمل اسرائیل کی حیثیت کو ماننے کے مترادف ہے۔
انہوں نے مزید بتایا کہ ایسے دورے اسرائیلی معیشت کو بھی بھرپور فائدہ پہنچاتے
ہیں۔
شیخ صبری نے عرب عوام کو بیت المقدس کے دورے کی دعوت دے کر ان کی توجہ مزاحمت اور فلسطین کی آزادی کی جانب سے ہٹانے والوں کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا۔
انہوں نے بتایا کہ مصر، اردن، شام اور دیگر عرب اور اسلامی ممالک کے ممتازعلمائے کرام نے مختلف فتاویٰ میں واضح طور پر اسرائیل کے زیر تسلط بیت المقدس کے دوروں سے روکا ہے اور ایسے اقدامات کے مسئلہ فلسطین پر منفی اثرات سے خبردار کیا ہے۔
شیخ صبری کا کہنا تھا کہ بیت المقدس کے دورے کے نئے مطالبات عرب عوام کی کمزوری اور مقدس شہر اور اسلامی مقدس مقامات کو اسرائیل کے قبضے سے بچانے میں ناکامی کو ظاہر کرتے ہیں۔